Du’as to relieve anxiety and distress – The Messenger of Allah sallallahu ‘alaihi wa sallam entered the mosque one day and saw an Ansari (a resident of Madinah) man there by the name of Abu Umamah. The Prophet sallallahu ‘alaihi wa sallam asked him, ‘O Abu Umamah, why are you sitting in the mosque at a time that is not a prayer time?’ He replied: ‘I was forced to do so by sorrow and debt.’ The Messenger of Allah sallallahu ‘alaihi wa sallam then asked: ‘Shall I teach you a supplication by which Allah will remove your sorrow and pay for you your debts?’ He answered: ‘O yes, Messenger of Allah!’ The Prophet sallallahu ‘alaihi wa sallam then said: ‘Say every morning and evening: اللَّهُمَّ إِنِّي أعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحُزْنِ ، وَ أعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ , وَ أعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَ الْبُخْلِ , وَ أعُوذُ بِكَ مِن غَلَبَة الدَّيْن و قَهْر الْرِّجَالِ Allahumma inni a’udhu bika minal-hammi wal hazan, wa a’udhu bika minal-‘ajzi wal-kasal wa a’udhu bika minal-jubni wal-bukhul wa a’udhu bika min ghalabatid-dayn wa qahrir-rijal.’ (Meaning: O Allah, I seek refuge with You from anxiety and sorrow, weakness and laziness, miserliness and cowardice, the burden of debts and from being over powered by men.) Abu Umamah said: ‘I did that and Allah removed my distress and paid for me my debt.’ (Abu Dawud) ** (i) anxiety – to be worried about the future (ii) sorrow – to be in grief about the past (iii) weakness – incapability in doing something good (iv) laziness – being lackadaisical (v) miserliness – being stingy in spending in good (vi) cowardice – being afraid of standing for the truth (vii) the burden of debt – being heavily in debt and unable to pay back (viii) from being overpowered by men – being overpowered by someone unjustly
پریشانی اور پریشانی دور کرنے کی دعائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن مسجد میں داخل ہوئے اور وہاں ایک انصاری (مدینہ کا رہنے والا) ابو امامہ نامی شخص کو دیکھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا ”اے ابو امامہ، تم اس وقت مسجد میں کیوں بیٹھے ہو جو نماز کا وقت نہیں ہے؟” اس نے جواب دیا: ”میں غم اور قرض کے ساتھ ایسا کرنے پر مجبور ہوا ہوں” کیا آپ کے غم کو دور کریں گے اور آپ کا قرض ادا کریں گے؟ اے اللہ میں بے چینی اور غم سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور عاجزی اور سستی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور بزدلی اور بخل سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور میں خدا ین کی شکست اور ظلم و ستم سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ مرد اللّٰہُمَّا اَنِی اَعُوذُ بِکَ مِنَ الْحَمِیْ والَحْزَان، وَعُوْذُ بِکَ مِنَالِ عَزِی وَالْکَسْلَ وَ اَعُوْدُ بکا مینال جبنی والبخل و اَعُوذُ بِکا مِن غَلَابَتِدِیْنَ وَ قَرِیْرِ۔ (مفہوم: اے اللہ میں بے چینی اور غم، کمزوری اور سستی، بخل اور بزدلی، قرضوں کے بوجھ اور لوگوں کے غلبہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔) ابوامامہ نے کہا: میں نے ایسا کیا اور اللہ تعالیٰ نے میری پریشانی دور کر دی اور میرا قرض ادا کر دیا۔‘‘ (ابوداؤد) ** (i) پریشانی – مستقبل کے بارے میں فکر مند ہونا (ii) غم – ماضی کے غم میں رہنا (iii) کمزوری – کچھ اچھا کرنے میں ناکامی۔ (iv) کاہلی – کمزور ہونا (v) کنجوسی – نیکی میں خرچ کرنے میں بخل (vi) بزدلی – سچائی کے لیے کھڑے ہونے سے ڈرنا (vii) قرض کا بوجھ – قرض میں بہت زیادہ ہونا اور واپس کرنے سے قاصر ہونا (viii) مردوں کے زیر تسلط ہونے سے – کسی کا ناجائز طور پر غلبہ پانا
Posted in adsmanager | Comments Off on Beautiful Message 🌹💝By Sister Dunia Shuaib from USA
Comments are closed