آج دنیا کا ایک بڑا مسئلہ مہنگائی، مندی اور بےروزگاری ہے۔۔

آج دنیا کا ایک بڑا مسئلہ مہنگائی، مندی اور بےروزگاری ہے۔۔

اس میں کئی خارجی عوامل ہیں تو سب سے بڑا داخلی سبب “سود” ہے۔۔۔
ویڈیو میں مندی کے عوامل کو اچھے انداز میں اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی۔۔۔

انبیائی دعوت کا ایک منہج اور پہلو یہ بھی ہے کہ توحید باری تعالیٰ کے ساتھ قوم میں موجود بڑی برائی کو بھی مخاطب کرتے۔۔
قوم عاد میں طاقت و قوت کی گھمنڈی تھی تو ثمود میں مادیت سرپرستی، اور قوم لوط میں ہم جنس پرستی تو قوم شعیب میں تجارتی بے راہ روی، مفاد پرستی اور حد درجہ منافع خوری کی لت تھی۔۔۔
تمام پیغمبروں نے توحید و رسالت اور آخرت کے پیغام کے ساتھ مسائل مہمہ کے بہتر حل کی تجاویز بھی قوم کے سامنے پیش کی ہیں ۔۔۔۔

آج ساری دنیا بالخصوص ہمارے اپنے ملک کا بڑا مسئلہ بےروزگاری اور مندی ہے، سود نے سارے بازار کو اپنی لپیٹ میں لےلیا ہے۔۔۔
آر بی آئی سے لے کر ہر چھوٹے بینک تک حتی کہ لوگ انفرادی طور پر بھی لین دین کرتے ہیں تو سود کے بغیر لین دین نہیں کرتے ہیں۔۔۔۔

ملت اسلامیہ کے سامنے دعوت دین اور نفاذ دین کا ایک بہترین موقع موجود ہے۔۔۔
ملک و باشندگان ملک کے سامنے اسلام کی معاشی پالیسیوں کو عصری تقاضوں اور اسلوب کے مطابق بیان کرنے کی ہلکی سی کوشش سے اربوں خودکشی پر مجبور لوگوں کی جان بچ سکتی ہے، وہیں کروڑوں لوگ سودی لعنت سے بچتے ہوئے اپنے آپ کو جہنم کے ایندھن بننے سے بچانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔۔۔

وَ مَاۤ اٰتَیۡتُمۡ مِّنۡ رِّبًا لِّیَرۡبُوَا۠ فِیۡۤ اَمۡوَالِ النَّاسِ فَلَا یَرۡبُوۡا عِنۡدَ اللّٰہِ ۚ وَ مَاۤ اٰتَیۡتُمۡ مِّنۡ زَکٰوۃٍ تُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَ اللّٰہِ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُضۡعِفُوۡنَ ﴿۳۹﴾
سورۃ الروم30، آیت39
جو سود تم دیتے ہو تا کہ لوگوں کے اموال میں شامل ہو کر وہ بڑھ جائے، اللہ کے نزدیک وہ نہیں بڑھتا، اور جو زکوة تم اللہ کی خوشنودی حاصل کر نے کے ارادے سے دیتے ہو، اسی کے دینے والے درحقیقت اپنے مال بڑھاتے ہیں۔

یَمۡحَقُ اللّٰہُ الرِّبٰوا وَ یُرۡبِی الصَّدَقٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ اَثِیۡمٍ ﴿۲۷۶﴾
سورۃ البقرۃ2، آیت276

اللہ سود کا مَٹھ مار دیتا ہے اور صدقات کو نشو ونما دیتا ہے۔ اور اللہ کِسی ناشکرے بد عمل انسان کو پسند نہیں کرتا۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ ذَرُوۡا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰۤوا اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۲۷۸﴾
سورۃ البقرۃ2، آیت278

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! خدا سے ڈرو اور جو کچھ تمہارا سود لوگوں پر باقی رہ گیا ہے، اسے چھوڑ دو، اگر واقعی تم ایمان لائے ہو۔

فَاِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلُوۡا فَاۡذَنُوۡا بِحَرۡبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ۚ وَ اِنۡ تُبۡتُمۡ فَلَکُمۡ رُءُوۡسُ اَمۡوَالِکُمۡ ۚ لَا تَظۡلِمُوۡنَ وَ لَا تُظۡلَمُوۡنَ ﴿۲۷۹﴾
سورۃ البقرۃ2، آیت279

لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا، تو آگاہ ہو جاؤ کہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمہارے خلاف اعلان جنگ ہے۔ اب بھی توبہ کرلو ﴿اور سود چھوڑ دو﴾تو اپنا اصل سرمایہ لینے کے تم حق دار ہو، نہ تم ظلم کرو، نہ تم پر ظلم کیا جائے۔

سود اور سودی نظام کی خرابی اور اس کے بالمقابل غیر سودی اسلامی نظام معیشت کو بہترین، مدلل انداز اور عصری اسلوب میں پیش کرنے والی، مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رح کی عظیم کتاب
” سود ” کا مطالعہ معاون و ممد ہوگا۔۔

اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔۔
23/11/2022

شیخ رکن الدین ندوی نظامی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *