دستور جماعت اسلامی ہند کی دفعہ 3

دستور جماعت اسلامی ہند کی دفعہ 3
جماعت اسلامی ہند کا بنیادی عقیدہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے،
یعنی الہ صرف اللہ ہی ہے، اس کے سوا کوئی الہ نہیں اور محمد (رسول اللہ ص) اللہ کے رسول ہیں۔
تشریح: اس عقیدے کے پہلے جز یعنی اللہ تعالیٰ کے واحد الہ ہونے اور کسی دوسرے کے الہ نہ ہونے کا مطلب یہ کہ

وہی اللہ ہم سب انسانوں کا معبود بر حق اور حاکم تشریعی ہے جو ہمارا اور اس پوری کائنات کا خالق، پروردگارِ، مدبر، مالک اور حاکم تکوینی ہے۔۔۔۔
پرستش کا مستحق اور حقیقی مطاع صرف وہی ہے، اور ان میں سے کسی حیثیت میں بھی کوئی اس کا شریک نہیں ۔۔
اس حقیقت کو جاننے اور تسلیم کرنے سے لازم آتا ہے کہ انسان:
👈1-۔۔
👈2-۔۔
👈3-۔۔
👈4-۔۔
👈5- اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو مالک الملک اور مقتدر اعلیٰ نہ سمجھے، کسی کو بہ اختیار خود حکم دینے اور منع کرنے کا مجاز تسلیم نہ کرے، کسی کو مست…
اللہ تعالی نے جسے خیر امت بنایا، آج اس امت کے حکمران طبقے کا ایک اہم حصہ عالمی سطح کے مذہبی، انسانی، سماجی، معاشی مجرموں کا خاص پشت پناہ بنا ہوا ہے۔۔۔۔

مسلم ممالک کی معدنی دولت پر سب سے پہلا حق وہیں کے عوام کا ہے اور دوسرا حق دیگر ممالک میں بسنے والے غریب مسلم عوام کا ہے۔
لیکن ان کو پھوٹی کوڑی نہ دے کر عرب امارات کے شاہی گھرانے کی کمپنی IHC نے اڈانی گروپ کے FPO میں 3200 کروڑ روپیہ پارک کیا ہے تاکہ اس کو دیوالیہ ہونے سے بچائے۔۔۔۔
👈الیکشنوں کا موسم۔
👈ہندوستانی الیکشنوں میں اڈانی کی دولت کا رول۔
👈یورپ اور دائیں بازو کے ہندوؤں کی کشمکش
👈اور دیگر جیو پولیٹکس حالات کے دوران یہ اقدام عربوں کو منافقت کے موقف سے ہٹا کر سیدھے اسلام دشمن طاقتوں کے دست و بازو بناتا واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔۔

بَشِّرِ الۡمُنٰفِقِیۡنَ بِاَنَّ لَہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمَا ۨ ﴿۱۳۸﴾ۙ
الَّذِیۡنَ یَتَّخِذُوۡنَ الۡکٰفِرِیۡنَ اَوۡلِیَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ اَیَبۡتَغُوۡنَ عِنۡدَہُمُ الۡعِزَّۃَ فَاِنَّ الۡعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیۡعًا ﴿۱۳۹﴾ؕ
سورۃ النساء4، آیت، 138 139

اور جو منافق ۔ اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق بناتے ہیں ۔ انہیں یہ مژدہ سنا دو کہ ان کے لیے درد ناک سزا تیار ہے ۔
کیا یہ لوگ عزت کی طلب میں ان کے پاس جاتے ہیں؟ حالانکہ عزت تو ساری کی ساری اللہ ہی کے لیے ہے۔

انہ لا یذل من والیت ۔ ولا یعز من عادیت۔۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *